حضرت اسماعیلؑ اور بی بی ہاجرہؑ کا معجزہ: آبِ زم زم کی تاریخ

حضرت ابراہیمؑ اللہ کے برگزیدہ نبی تھے۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں ایک عظیم آزمائش میں ڈالا جب حکم دیا کہ وہ اپنی زوجہ حضرت ہاجرہؑ اور اپنے بیٹے حضرت اسماعیلؑ کو بے آب و گیاہ وادی (مکہ) میں چھوڑ دیں۔ یہ وادی سنسان، خشک اور پانی سے محروم تھی۔

مکہ کی ویران وادی میں امتحان

حضرت ابراہیمؑ اللہ کے حکم پر اپنی زوجہ اور ننھے بیٹے کو اس بنجر سرزمین میں چھوڑ کر واپس جانے لگے تو حضرت ہاجرہؑ نے پیچھے سے پکارا:
“کیا آپ ہمیں اس بےآب و گیاہ جگہ پر تنہا چھوڑ کر جا رہے ہیں؟”
حضرت ابراہیمؑ خاموش رہے۔ پھر بی بی ہاجرہؑ نے سوال کیا:
“کیا یہ اللہ کا حکم ہے؟”
حضرت ابراہیمؑ نے سر ہلا کر تائید کی۔ اس پر بی بی ہاجرہؑ نے صبر کا مظاہرہ کیا اور کہا:
“اگر یہ اللہ کا حکم ہے تو وہ ہمیں ضائع نہیں کرے گا۔”

پانی کی تلاش اور صفا و مروہ کی سعی

کچھ دنوں بعد حضرت ہاجرہؑ کے ساتھ موجود کھجوریں اور پانی ختم ہو گئے۔ حضرت اسماعیلؑ شدتِ پیاس سے بلکنے لگے۔ ماں سے اپنے بچے کی بے چینی دیکھی نہ گئی، چنانچہ وہ پانی کی تلاش میں نکل پڑیں۔ وہ ایک پہاڑی (صفا) پر چڑھیں، اور جب کچھ نظر نہ آیا تو دوسری پہاڑی (مروہ) کی طرف دوڑیں۔ یوں وہ صفا اور مروہ کے درمیان سات مرتبہ دوڑیں، لیکن پانی کہیں نظر نہ آیا۔

اللہ کی رحمت: آبِ زم زم کا ظہور

جب بی بی ہاجرہؑ مایوس ہو کر واپس آئیں تو دیکھا کہ حضرت اسماعیلؑ اپنی ایڑیوں سے زمین رگڑ رہے ہیں اور اسی جگہ سے ایک چشمہ پھوٹ پڑا۔ یہ اللہ کا معجزہ تھا، جو صبر و استقامت کا نتیجہ تھا۔ بی بی ہاجرہؑ نے جلدی سے اس پانی کو اکٹھا کرنا شروع کیا اور کہا:
“زم زم!” (یعنی رک جا، رک جا)
یہی پانی آج تک “آبِ زم زم” کے نام سے جانا جاتا ہے اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے برکت اور شفا کا ذریعہ ہے۔

زم زم کا تاریخی پس منظر

یہ پانی اللہ کی طرف سے ایک معجزہ تھا اور آج تک جاری ہے۔

حاجی جب حج کے دوران صفا و مروہ کے درمیان سعی کرتے ہیں، تو وہ درحقیقت حضرت ہاجرہؑ کی اس عظیم قربانی کو یاد کرتے ہیں۔

زم زم کا پانی شفا بخش اور برکتوں والا سمجھا جاتا ہے، اور لاکھوں حاجی اسے اپنے ساتھ لے کر جاتے ہیں۔

سبق اور پیغام

اللہ پر بھروسہ: حضرت ہاجرہؑ نے ثابت کیا کہ اللہ پر کامل بھروسہ رکھنے والا کبھی مایوس نہیں ہوتا۔

صبر اور استقامت: مشکلات کے باوجود صبر کرنے سے اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے۔

والدین کی قربانی: حضرت ابراہیمؑ اور بی بی ہاجرہؑ کی قربانی مسلمانوں کے لیے ایک نمونہ ہے۔

یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ اللہ پر ایمان، صبر اور دعا کے ذریعے معجزات بھی رونما ہوتے ہیں۔ آبِ زم زم کا واقعہ اسی یقین، قربانی اور اللہ کی قدرت کی ایک روشن مثال ہے۔

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here