ایک بادشاہ اور شیر

بہت وقت پہلے کی بات ہے، ایک دور دراز ملک میں ایک نیک دل بادشاہ حکومت کرتا تھا۔ وہ بہت رحم دل اور عقلمند تھا۔ اس کی سلطنت میں سب خوشحال تھے اور امن و سکون تھا۔

ایک دن بادشاہ نے اپنے وزیر سے کہا
“ہماری سلطنت کے آس پاس کے جنگلات میں بہت سے جانور رہتے ہیں، لیکن مجھے ایک شیر کے بارے میں سننے کو ملا ہے جو بہت خطرناک ہو چکا ہے۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ یہ سچ ہے یا نہیں۔”

وزیر نے مشورہ دیا
“بادشاہ سلامت! جنگل جانا خطرناک ہو سکتا ہے، ہمیں سپاہیوں کے ساتھ جانا چاہیے۔”

لیکن بادشاہ بہادر تھا۔ اس نے چند سپاہیوں کے ساتھ جنگل جانے کا فیصلہ کیا۔ وہ جنگل میں پہنچے تو اچانک ایک زوردار دھاڑ سنائی دی۔ سب سپاہی ڈر گئے، لیکن بادشاہ مضبوطی سے کھڑا رہا۔ سامنے ایک بڑا، خوفناک شیر کھڑا تھا۔

بادشاہ نے شیر کی آنکھوں میں دیکھا اور کہا
“اے جنگل کے بادشاہ! میں تم سے لڑنے نہیں آیا، میں تمہیں سمجھنے آیا ہوں۔”

شیر حیران ہو گیا، کیونکہ آج تک کسی انسان نے اس سے اس طرح بات نہیں کی تھی۔ بادشاہ نے دیکھا کہ شیر کے ایک پیر میں بڑا کانٹا چبھا ہوا تھا اور وہ درد میں تھا۔ بادشاہ نے ہمت سے آگے بڑھ کر کانٹا نکال دیا۔

شیر نے تکلیف سے ایک زوردار آواز نکالی، لیکن جیسے ہی اس کا درد ختم ہوا، وہ خاموش ہو گیا اور بادشاہ کے ہاتھوں کو چاٹنے لگا، جیسے شکر ادا کر رہا ہو۔

بادشاہ مسکرایا اور کہا
“دوستی اور رحم دلی ہر جنگ سے زیادہ طاقتور ہوتی ہے۔”

اس دن کے بعد، وہ شیر کبھی کسی کو نقصان نہیں پہنچاتا تھا۔ بادشاہ اور شیر کی دوستی مشہور ہو گئی، اور سب نے سیکھا کہ رحم دلی اور ہمت سے ہر مشکل کو جیتا جا سکتا ہے۔

:سبق


یہ کہانی ایک بادشاہ اور شیر اردو کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ ہمت، عقل اور رحم دلی سب سے بڑی طاقت ہوتی ہے۔ اگر ہم دوسروں کی مدد کریں تو وہ بھی ہمارا احترام کرتے ہیں۔

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here