تعارف
رمضان المبارک اسلامی سال کا سب سے مقدس مہینہ ہے، جو اللہ تعالیٰ کی بے شمار رحمتوں اور مغفرت سے بھرا ہوا ہے۔ اس مہینے کو تین عشروں میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں پہلا عشرہ رحمت، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ دوزخ سے نجات کے لیے مخصوص ہے۔
تیسرے عشرے کی سب سے بڑی فضیلت شب قدر ہے، جو ہزار مہینوں سے افضل رات کہلاتی ہے۔ اس عشرے میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے خاص مغفرت اور بخشش کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، اور جو شخص سچے دل سے توبہ کرے، اللہ اسے جہنم کی آگ سے نجات عطا فرما دیتا ہے۔
تیسرے عشرے کی دعا
یہ عشرہ دوزخ سے نجات کے لیے مخصوص ہے، اس لیے اس میں زیادہ سے زیادہ درج ذیل دعا پڑھنی چاہیے:
اللهم أجرني من النار
“اے اللہ! مجھے دوزخ کی آگ سے بچا لے۔”
یہ دعا ہمیں روزانہ کئی بار پڑھنی چاہیے، خاص طور پر نمازوں کے بعد اور رات کی عبادات میں۔
تیسرے عشرے کی فضیلت
دوزخ سے نجات کا عشرہ
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“رمضان کا پہلا عشرہ رحمت، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ دوزخ سے نجات کے لیے ہے۔”
اس عشرے میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو جہنم کی آگ سے بچانے کے فیصلے فرماتا ہے۔ جو بندہ اس دوران اللہ کی طرف رجوع کرتا ہے، وہ اللہ کی رحمت میں آ جاتا ہے۔
شب قدر کی فضیلت
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
“لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ”
(القدر: 3)
“شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔”
یہ رات رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں آتی ہے (21، 23، 25، 27 یا 29ویں رات) اور اس کی عبادت 83 سال سے زائد عبادت کے برابر سمجھی جاتی ہے۔
اعتکاف کی اہمیت
نبی کریم ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف فرمایا کرتے تھے۔ اعتکاف کرنے والا دنیاوی معاملات سے الگ ہو کر مکمل طور پر عبادت میں مشغول ہو جاتا ہے اور شب قدر کو تلاش کرتا ہے۔
زیادہ عبادت اور دعا کا وقت
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں:
“جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو رسول اللہ ﷺ رات کو جاگتے، اپنے اہل و عیال کو بیدار کرتے اور عبادت میں مشغول رہتے۔”
یہ عشرہ اللہ کے قریب ہونے کا سنہری موقع ہے۔
آخری عشرے کے مسنون اعمال
استغفار (معافی مانگنا)
اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرنے کے لیے درج ذیل دعا پڑھنی چاہیے:
“أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ”
قرآن کی تلاوت
رمضان کے آخری عشرے میں قرآن کو مکمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے کیونکہ یہ مہینہ نزول قرآن کا مہینہ ہے۔
تہجد اور نوافل
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“جو شخص شب قدر میں ایمان کے ساتھ عبادت کرے، اس کے تمام پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔” (بخاری، مسلم)
درود شریف کی کثرت
نبی کریم ﷺ پر درود بھیجنا رمضان میں بہت بڑی نیکی ہے:
اللهم صل وسلم وبارك على سيدنا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين
صدقہ و خیرات
مستحقین کی مدد کرنا
افطار کروانا
زکوٰۃ اور صدقہ دینا
شب قدر کی تلاش اور اس کی عبادات
شب قدر رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں آتی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں شب قدر کو تلاش کرو۔”
شب قدر کی مخصوص دعا
حضرت عائشہؓ نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ اگر شب قدر مل جائے تو کون سی دعا پڑھنی چاہیے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا:
اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني
“اے اللہ! تو معاف کرنے والا ہے، معافی کو پسند کرتا ہے، پس مجھے معاف کر دے۔”
آخری عشرے کی مزید دعائیں
گناہوں کی معافی کی دعا
“رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيِّئَاتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْأَبْرَارِ”
جنت کی دعا
“اللهم إني أسألك الجنة وأعوذ بك من النار”
دوزخ سے نجات کی دعا
“اللهم أجرني من النار”
صحابہ کرامؓ کا رمضان کے آخری عشرے میں طرز عمل
حضرت عمر فاروقؓ
رمضان کے آخری عشرے میں مسجد میں زیادہ وقت گزارتے اور عبادت میں مشغول رہتے تھے۔
حضرت علیؓ
آپ رمضان کی راتوں میں زیادہ سے زیادہ نوافل پڑھا کرتے تھے۔
حضرت عائشہؓ
آپ رات بھر عبادت کرتیں اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کرتیں۔
رمضان کے آخری عشرے کے فوائد
گناہوں کی معافی
روحانی ترقی
جنت کے دروازے کھلنا
جہنم سے نجات
دل کی پاکیزگی
نتیجہ
رمضان المبارک کا آخری عشرہ سب سے بابرکت وقت ہوتا ہے جس میں اللہ تعالیٰ بے شمار لوگوں کو جہنم سے نجات عطا فرماتا ہے۔ شب قدر، اعتکاف، تہجد، استغفار، اور صدقہ جیسے اعمال اس عشرے میں بہت زیادہ فضیلت رکھتے ہیں۔